مقالات: اسلامی بیداری
داعش؛ ابتداء اور نظریاتی بنیادیں (دوسرا حصہ)

داعش؛ ابتداء اور نظریاتی بنیادیں (دوسرا حصہ)

داعش میں صدام حسین کی آرمی کے کئی فوجی اور پولیس بشمول اس کی خفیہ پولیس کے اہلکار بھی شامل ہوگئے تھے۔ یہ شمولیت امریکہ کی طرف سے 2003 میں عراق پر حملے کے بعد ہوئی۔ کچھ اندازوں کے مطابق 30 فیصد سینئر داعش ملٹری کمانڈرز عراقی اور پولیس کے آفیسرز ہیں۔

رمضان المبارک اور تباہ حال مشرق وسطی (آخری حصہ)

رمضان المبارک اور تباہ حال مشرق وسطی (آخری حصہ)

پاکستانی کالم نگار کا کہنا ہے کہ جہاں عظیم مشرق وسطی اور جدید مشرق وسطی منصوبوں کے خالق اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں وہیں آل سعود اور اس کے دیگر حواریوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ موت کا رقص انجام دے کر اپنی حقیقی ماہیت کو آشکار کر دیا ہے۔

امریکی صدر کا ریاض دورہ اور آل سعود کی گیدڑ بھبکیاں (آخری قسط)

امریکی صدر کا ریاض دورہ اور آل سعود کی گیدڑ بھبکیاں (آخری قسط)

متنازعہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے بیرونی دورے میں حسب توقع کئی تنازعے کھڑے کردئیے ان کا سعودی عرب کا ہنگامہ خیز دورہ حسب توقع ایرانوفوبیا سے شروع ہوا اور اسلام و مسلمین مخالف امریکی سعودی مشترکہ بیانیہ پر اختتام پذیر ہوگیا۔

شام پر امریکی جارحیت؛ دہشت گردوں کے پشتیبان کھل کر سامنے آگئے/ اقوام عالم کے موقف

شام پر امریکی جارحیت؛ دہشت گردوں کے پشتیبان کھل کر سامنے آگئے/ اقوام عالم کے موقف

الشعیرات ایئربیس پر امریکی حملے کے فوری بعد سب سے پہلے اسرائیل اور سعودی عرب نے اس کی حمایت کی جس سے یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ یہ دونوں ممالک دنیائے اسلام کے خلاف تمام ترسازشوں کا حصہ ہیں اور انہی کی مد د سے ہر سو تباہی و بربادی ہورہی ہے۔

پاک ایران تعلقات کے مخالف عناصر ایک بار پھر سرگرم/ ایرانی حکام اور میڈیا اس گھناؤنی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے

پاک ایران تعلقات کے مخالف عناصر ایک بار پھر سرگرم/ ایرانی حکام اور میڈیا اس گھناؤنی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے

پاکستانی کالم نگار کا کہنا ہے کہ بدخواہوں کو خوش کرنے کے چکر میں پاکستان کہیں دوستوں سے ہاتھ نہ دھو بیٹھے کیونکہ پاک ایران تعلقات کے مخالف عناصر ایک بار پھر سرگرم ہوگئے ہیں تاہم ایرانی حکام اور میڈیا اس گھناؤنی سازش سے آگاہی کی وجہ سے اس ناپاک کھیل کا حصہ نہیں بنیں گے۔

پاکستانی معاشرہ اور انتہا پسندی

پاکستانی معاشرہ اور انتہا پسندی

پاکستانی معاشرے میں انتہا پسندی کا کافی اثر ورسوخ رہا ہے اور یہ کافی جگہ اپنی مختلف شکلوں میں ظہور کرتا رہتا ہے، یہ اثر آپ کو مدرسوں میں بھی نظر آئے گا اور جامعات میں بھی، یہ آپ کو پوش علاقوں کے بنگلوں میں بھی نظر آے گا اور کچی آبادیوں کی جھونپڑیوں میں بھی، یہ سیاست دانوں اور کھلاڑیوں میں بھی نظر آئے گا، الغرض ہر شعبے میں کسی ناکسی شکل میں موجود ہے اور اکثر اپنا مکروہ چہرہ عیاں کرتا رہتا ہے۔

آل سعود کا اپنے انتہا پسندانہ چہرے کے داغ دھونے کا ایک منصوبہ۔۔۔

آل سعود کا اپنے انتہا پسندانہ چہرے کے داغ دھونے کا ایک منصوبہ۔۔۔

ایک بار پھر ایک دل دہلا دینے والی خبر پاکستانی میڈیا میں صف اول کے ایشو کے طور پر گردش کر رہی ہے اور ساتھ ہی اپنے دامن میں بہت سے مطالبِ پنہاں سموے مختلف زاویہ ہاے نظر اس بات کی غمازی کر رہے ہیں کہ شاید یہ پاکستان میں آل سعود کی اپنے انتہا پسندی کے ٹائٹل سے چھٹکارہ پانے کا ایک پراجیکٹ ہے۔

پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی ادارے اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی

پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی ادارے اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی

ماضی قریب میں مختلف انتہا پسند کارروائیوں میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات کا ملوث ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی معاشرے کا باشعور طبقہ بھی انتہا پسندی، تخریب کاری اور شدت پسندی کی جانب مائل ہورہا ہے۔

امریکی صدر کا ریاض دورہ اور آل سعود کی گیدڑ بھبکیاں (دوسری قسط)

امریکی صدر کا ریاض دورہ اور آل سعود کی گیدڑ بھبکیاں (دوسری قسط)

دنیا کی سب سے مقدس ترین سرزمین پر امریکی صدر ان کی اہلیہ، ان کا یہودی داماد اور بیٹی نے دین اسلام کی تعلیمات کا مذاق اڑایا لیکن ہمیں امریکہ یا غیروں سے کیا گلہ اگر آل سعود کفر و نفاق کا یہ بازار نہ سجاتے تو آج سرزمین حجاز سے یہ خبریں سننے کو نہ ملتیں۔

نوروز کے بارے میں اسلام کی نظر اور اس کی حقیقت؛ ایک تحقیقاتی مطالعہ

نوروز کے بارے میں اسلام کی نظر اور اس کی حقیقت؛ ایک تحقیقاتی مطالعہ

آج کل جس تہوار کو نوروز کے نام سے منایا جاتا ہے گرچہ کہ اس کا آغاز ایرانی قدیم مذہب سے تعلق رکھتا ہے لیکن اس زمانے میں اسکو بہار کے آغاز میں ملی Event کے طور پر منایا جاتا ہے نہ کسی مذہبی عید کے طور پر اور نہ ہی کوئی ایسے خلاف شریعت امور اس خوشی میں دیکھنے میں ملتے ہیں جس کے خلاف کوئی شرعی دلیل ہو۔

کرم ایجسنی، پاراچنار کو کیسے پُرامن بنائیں؟

کرم ایجسنی، پاراچنار کو کیسے پُرامن بنائیں؟

ایکیسویں صدی میں لڑنے کے انداز بدل گئے ہیں اس لئے ہم نے بھی طریقہ کار بدلا ہے۔ جو لوگ اپنے آپ کو وقت کیساتھ نہیں بدلنا چاہتے وہ تاریخ کا حصہ بن جاتے اور جو وقت کے تغیر و تبدل کیساتھ اپنے آپ کو ڈھلنے کی کوشش کرتے ہیں وہ زندہ رہتے ہیں اور ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

شام کی 6 سالہ جنگ؛ کون اسلام نواز ہے اور کون اسلام مخالف!!!

شام کی 6 سالہ جنگ؛ کون اسلام نواز ہے اور کون اسلام مخالف!!!

شام میں مستقبل میں حکومت کسی کی بھی ہو اور صدر کوئی بھی ہو لیکن شامی عوام نے دشمنوں کو ناکوں چنے چبوادیئے ہیں اور ان کی ہر ایک کوشش کو مٹی میں ملادیا ہے۔ دراصل شامی جنگ کے ان چھ برسوں کے مشکل دور میں یہ بات پوری طرح سے آشکار ہوگئی کہ کون اسلام نواز ہے اور کون اسلام مخالف!!!

اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری