کیا پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی آئے گی؟


کیا پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی آئے گی؟

اوباما کی حکومت جس نے کچھ عرصہ پہلے پاکستان کو مالی تعاون اور آٹھ ایف 16 طیارے دینے کی تائید کی تھی لیکن اسلام آباد کے اعلی حکام کے مطابق کیپیٹل ہل میں موجود ہندوستانی لابی اس معاملہ میں ٹانگ اڑا رہی ہے۔

اوباما کی حکومت جس نے کچھ عرصہ پہلے پاکستان کو مالی تعاون اور آٹھ ایف 16 طیارے دینے کی تائید کی تھی لیکن اسلام آباد کے اعلی حکام کے مطابق کیپیٹل ہل میں موجود ہندوستانی لابی اس معاملہ میں ٹانگ اڑا رہی ہے۔

پاکستان میں تسنیم کے علاقائی آفس کے رپورٹر کے مطابق، امریکی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل جوزف وویل نے پاکستان آمد پر اس ملک کے دفاعی اور عسکری افسران سے ایف 16 طیارے کی خرید و فروخت پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

یہ اس وقت ہوا کہ جب پچھلے ہفتے اوباما حکومت نے پاکستان کو آٹھ جنگی طیاروں کی خریداری کے لئے دی جانے والی امداد روک دی۔
جنرل وویل نے ڈپٹی دفاعی سیکریٹری کے علاوہ پاکستانی فوج کے چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کی۔

پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق، پاکستان اور امریکا کے فوجی افسروں کی اس ملاقات میں افغانستان کے مسائل اور علاقائی امن وامان پر بھی گفتگو ہوئی لیکن پاکستان کے لیفٹیننٹ جنرل عالم خٹک نے امریکی فوج کے کمانڈر انچیف سے ملاقات میں 8 ایف 16 طیارے کی خرید رک جانے پر پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

جنرل خٹک نے ایف 16 طیاروں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایف 16 طیاروں دہشت گردی کی خلاف جنگ میں بہت کارآمد ہیں۔

انھوں نے اس بات سے آگاہ کیا کہ امریکی کانگریس نے 3 ماہ پہلے پاکستان کو 8 طیاروں کی فروخت کو حتمی قرار دیا تھا لیکن اس کے باوجود، پچھلے ہفتے کانگریس کے نمائندوں نے اس کی شدید مخالف کی اور اوباما حکومت کی اس اپیل کو رد کرتے ہوئے پاکستانی کا مالی تعاون کو روک گیا۔

واشنگٹن کے حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ معاملہ معطل ہوجائے تاکہ پاکستان کو ان طیاروں کی خریداری کے لیے دو گنا قیمت ادا کرنی پڑے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کی مالی امداد اس لیے روکی ہے تاکہ امریکی سی آئی کے جاسوس "شکیل آفریدی" کی آزادی کے لیے پاکستان پر دباو بڑھایا جا سکے۔

پاکستانی عدالت نے شکیل آفریدی کو سی آئی اے کے لیے  القاعدہ کے سابق لیڈر "اسامہ بن لادن" کے بارے میں جاسوسی کرنے کے الزام میں 23 سال قید کی سزا سنائی ہے لیکن امریکا اسے ایک ہیرو سمجھتا ہے۔

اس کے علاوہ، امریکی کانگریس کے حکام پاکستان کی مالی امداد کم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

امریکا نے  2011 میں صوبہ خیبر پختون خواہ کے شہر ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے بعد پاکستان کی مالی امداد میں مستقل کمی کی ہے۔

امریکا پاکستان پر دباو ڈال رہا ہے کہ طالبان کو افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات پر آمادہ کرے۔

فائننشئل ٹائمز نے بھی لکھا ہے کہ پاکستان 8 ایف 16 طیاروں کی امریکی مالی امداد رک جانے کے بعد ، چین کے اف یو 35، روسی کے جی 10 اور ج20 کی خریداری کی تیاری کر رہا ہے۔

سب سے زیادہ دیکھی گئی مقالات خبریں
اہم ترین مقالات خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری