دعائے کمیل ایک بہانہ ہے


دعائے کمیل ایک بہانہ ہے

سعودی میڈیا کے مطابق ایران کی طرف سے امور حج کے معاہدے پر دستخط نہ کرنے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ ایرانی حاجی اعمال حج کے دوران اپنے خصوصی ضابطے جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہیں اور دعائے کمیل ان ضابطوں میں سے ایک ہے جو (اس سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق) تمام مسلمانوں کیلئے خطرہ اور باعث انحراف سمجھا جاتا ہے

سعودی میڈیا کے مطابق ایران کی طرف سے امور حج کے معاہدے پر دستخط نہ کرنے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ ایرانی حاجی اعمال حج کے دوران اپنے خصوصی ضابطے جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہیں اور دعائے کمیل ان ضابطوں میں سے ایک ہے جو (اس سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق) تمام مسلمانوں کیلئے خطرہ اور باعث انحراف سمجھا جاتا ہے

تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جس طرح کے پیشن گوئی ہوئی تھی آل سعود نے بدعہدی اور رکاوٹیں کھڑی کرکے ایرانی عوام کو اس سال حج سے محروم کردیا ہے۔

اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئےایرانی وزیر ثقافت علی جنتی نے کہا ہے کہ آل سعود کا رویہ، موقف اور بدعہدی کے پیش نظر ایرانی عوام کا اس سال اعمال حج سے مستفید ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے ادارہ حج و زیارت نے بھی اپنے بیان میں ایرانی زائرین کی اس سال اعمال حج سے محرومی کی تایید کی ہے۔ ادارے کے مطابق آل سعود نے حج اور حرمین شریفین سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے اور ایرانی مسلمانوں کا بنیادی حق چھین کر انکے حج کے مناسک کی مخالفت کی ہے اور صدّ عَن سَبیلِ اللّه کیا ہے۔

ایران کے ادارہ حج و زیارت کے سربراہ سعید اوحدی نے کہا ہے کہ ایرانی ٹیلی ویژن نے ایرانی زائرین کے حج فریضوں کے  مقابلے میں آل سعود کی بدعہدی کی تفصیلات نشر کی ہیں۔

انہوں نے ایران – سعودی عرب مذاکرات کے آخری دور کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود نے معاہدے میں حج کے متعلق 11 منفی شرائط رکھی ہوئی ہیں جسکی وجہ سے ایرانی زائرین اس سال حج سے محروم ہو گئے ہیں۔

اوحدی نے مزید کہا کہ کونسلر خدمات کا فراہم نہ کرنا، ایرانی جھنڈا نہ لگانا، دعائے کمیل کے پروگرام کا اہتمام نہ کرنا ان شرائط میں سے ہیں جو کہ سعودیوں کے نامناسب مطالبات ہیں۔

ایران کے ادارہ حج و زیارت کے سربراہ نے وضاحت کی کہ پچھلے سال بھی دعائے کمیل کے پروگرام میں آل سعود کا متضاد رویہ دیکھنے کو ملا۔ یہ ایسے حالات میں پیش آیا کہ سعودی وزیر حج نے معاہدے میں اس پروگرام کے انعقاد کو قبول کیا تھا لیکن آخری لمحات میں کہا کہ ایرانی دعائے کمیل کا اہتمام نہیں کر سکتے کیونکہ وزارت داخلہ نے اسکی مخالفت کی ہے۔ میں نے اسوقت کے وزیر سے کہا کہ ایران کے ساتھ سعودی عرب کا مسئلہ دعائے کمیل نہیں کیونکہ پچھلے 10 سالوں میں حتی ایک ایرانی بھی اس پروگرام میں گرفتار نہیں ہوا ہے۔ وزیر حج نے اس مسئلے کا سیاسی نہ ہونے کو قبول کیا تھا۔ سعودی وزیر نے کہا تھا کہ اس نے مسجدالنبی میں نہایت توجہ کے ساتھ دعائے کمیل کے پروگرام کا مشاہدہ کیا اور تصدیق کی کہ یہ دعا سیاسی نہیں ہے اور ایرانی زائرین سیاسی نعروں کے بغیر اس پروگرام کا انعقاد کرتے ہیں اور اسکا اختتام مزید پاکیزہ فضا کے ساتھ ہوتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ آل سعود کا مسئلہ دعائے کمیل نہیں بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ سعودیوں نے حج مذاکرات میں پانچ مہینوں تک تاخیر کی اور اللہ کے مہمانوں کیلئے رکاوٹیں کھڑی کیں۔

حج و زیارت کی تنظیم کے نائب سربراہ نے بھی اس سلسلے میں کہا کہ ایرانی وفد کا سعودی عرب میں مذاکرات، ایرانیوں کی وقار اور سیکیورٹی کی حمایت میں انجام پائے لیکن سعودیوں کی بد عہدی کا سامنا کرنا پڑا۔

سب سے زیادہ دیکھی گئی ایران خبریں
اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری