15 اگست؛ مودی کا کشمیر کے حوالے سے بیان اور مقبوضہ علاقے کی صورتحال

15 اگست؛ مودی کا کشمیر کے حوالے سے بیان اور مقبوضہ علاقے کی صورتحال

بھارت کے 70 ویں یوم آزادی کے موقع پر کشمیر بھر میں مکمل ہڑتال رہا مزاحمتی قیادت نے 15 اگست کےدن یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کی تھی

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارت کے 70 ویں یوم آزادی کے موقع پر کشمیر بھر میں مکمل  ہڑتال رہا مزاحمتی قیادت نے 15 اگست کےدن یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کی تھی۔

سرینگر میں ٹریفک کی نقل و حرکت معطل رہی تمام چھوٹے بڑے کاروباری ادارے بند رہے حکومت نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے جبکہ جگہ جگہ پر راہگیروں کی جامہ تلاشی اور چیکنگ کی جارہی تھی۔

اس بیج عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم۔ایل۔اے لنگیٹ انجنیئر رشید نے یوم سیاہ کال کے پیش نظر سرینگر میں سیاہ پرچم لہرانے کی کوشش کی جس کو پولیس نے ناکام بناتے ہوئے انجنیئر کو درجنوں ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا مزاحمتی قیادت کو بھی حکام نے اپنے گھروں میں سیکورٹی حصار میں رکھا تھا۔

درایں اثناء حریت کانفرنس کے چیرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے بھارتی وزیراعظم کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل گولی یا گالی نہیں ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ اگر انسانیت اور انصاف کا مظاہرہ زمینی سطح پر کیا جائے تو وزیر اعظم ہند کا بیان خوش آئند اور قابل قدر ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ وزیر اعظم ہند نے جو بیان لال قلعہ سے دیا ہے اس کو زمینی سطح پر عملانے کی ضرورت ہے تاکہ جنوبی ایشیاء خطے میں تناو اور بد امنی کا ماحول ختم ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہی اصل وجہ ہے کہ بھارت اور پاکستان میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔

دوسری جانب بھارت کی یوم آزادی کے موقع پر کڑے سیکورٹی انتظامات کے بیچ بخشی اسٹیڈیم سرینگر میں تقریب منعقد ہوئی جہاں ہند نواز سیاسی پارٹیوں کے علاوہ سیکورٹی اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر آرٹیکل 35A  کے ساتھ چھیڑ خوانی کی کوشش کی گئی تو اس کے دفاع کیلئے ہم متحد ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرسی کی لڑائی اور پارٹی لڑائی کو ہم ایک طرف رکھ کر اس کا دفاع کرنے کیلئے میدان عمل میں کودیں گے۔

ادھر اے۔پی۔آئی کے مطابق اتر پردیش پولیس کے سربراہ شیودھن سنگھ نے یوم آزادی کے موقع پر بخشی سٹیڈیم میں عام شہریوں کی کمی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بڑی امید لے کر آئے تھے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ آزادی کا جشن منائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ سٹیڈیم میں عام شہریوں کی کمی شدت کے ساتھ محسوس کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا تقریب میں شامل نہ ہونا افسوسناک ہے۔

شیودھن سنگھ نے کہا کہ اس دن پورے ملک میں جشن کی تقریبوں میں شرکت کرنے کے لئے لوگ امڈ پڑتے ہیں تاہم کشمیر میں ایسا کچھ دیکھنے کو نہیں ملا۔

سب سے زیادہ دیکھی گئی اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری