مقالات: ایران
پاک - ایران کے مابین اعلیٰ سطحی عسکری و انٹیلی جنس تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے

پاک - ایران کے مابین اعلیٰ سطحی عسکری و انٹیلی جنس تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے

پاکستانی کالم نگار کا کہنا ہے کہ پاک - ایران کے مابین اعلیٰ سطحی عسکری و انٹیلی جنس تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے جبکہ ایک جامع دفاعی معاہدہ دونوں کے مفاد میں ہوگا جس میں سرحدی امور بھی شامل ہوں تو انٹیلی جنس اور دفاعی معاونت بھی۔

کیا روس کی نوژہ ائیربیس پر موجودگی ایران کی آزادی کے لئے نقصان دہ ہے؟

کیا روس کی نوژہ ائیربیس پر موجودگی ایران کی آزادی کے لئے نقصان دہ ہے؟

دہشت گردی کے خلاف روس - ایران تعاون ایک اہم اسٹریٹجک مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، دہشت گردوں کے خلاف ایران کی طرف سے روس کو ھمدان شہر میں موجود ''نوژہ ائیربیس'' استعمال کرنے کی اجازت کو علاقائی سطح پر ایک اہم اسٹریٹجک تبدیلی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

ایران کے روس اور ترکی کے ساتھ بیک وقت رابطوں کی بہترین حکمت عملی

ایران کے روس اور ترکی کے ساتھ بیک وقت رابطوں کی بہترین حکمت عملی

ایران کی جانب سے شام کے معاملے میں مختلف اہداف اور مقاصد کےحامل دو ممالک یعنی روس اور ترکی کے ساتھ ایک ہی وقت میں رابطوں کا آغاز کرنا حقیقت میں تہران کی ہوشیاری، تعاون، سفارتی صلاحیتوں اور مختلف اختیارات کا مناسب طریقے سے استعمال کرنے کو ظاہر کرتا ہے۔

اگرسعودی حکام سیاسی اصولوں سے واقف ہوتے تو ایران سے براہ راست مذاکرات کرتے!

اگرسعودی حکام سیاسی اصولوں سے واقف ہوتے تو ایران سے براہ راست مذاکرات کرتے!

لندن میں مقیم علاقائی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ اگر سعودی حکام سیاسی قواعد وضوابط سے آشنائی رکھتے تو مناسب رویہ اختیار کرکے ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی میز پر بیٹھ جاتے اور کسی بھی قسم کے نقصان سے بچ جاتے۔

کیا پاک - ایران کی بڑھتی نزدیکیاں دیرپا ثابت ہوں گی؟

کیا پاک - ایران کی بڑھتی نزدیکیاں دیرپا ثابت ہوں گی؟

پاک-ایران تعلقات میں گرمجوشی یقینی طور پر ایک دیرپا روشن مستقبل کی نوید ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی خوش آئند بھی ہے۔ بجا طور پر بہت سے شکوک، شبہات اور خدشات عوام کے ذہنوں میں موجود ہیں جن کا حل تلاش کرنے سے یقیناً برادرانہ تعلقات کی نئ اونچائیوں کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔

دعائے کمیل ایک بہانہ ہے

دعائے کمیل ایک بہانہ ہے

سعودی میڈیا کے مطابق ایران کی طرف سے امور حج کے معاہدے پر دستخط نہ کرنے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ ایرانی حاجی اعمال حج کے دوران اپنے خصوصی ضابطے جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہیں اور دعائے کمیل ان ضابطوں میں سے ایک ہے جو (اس سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق) تمام مسلمانوں کیلئے خطرہ اور باعث انحراف سمجھا جاتا ہے

اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری